Skip to main content

ادار ۂ تحقیق و تصنیف اسلامی علی گڑھ ایک اجمالی تعارف

ادار ۂ تحقیق و تصنیف اسلامی علی گڑھ ایک اجمالی تعارف

ادارہ تحقیق و تصنیف اسلامی علمی دنیا کا ایک معتبر نام ہے ۔ عصری اہمیت کے حامل دینی، سماجی، تاریخی اور اخلاقی موضوعات پر تحقیق وتصنیف کے لیے ۱۹۴۹ء میں ا س کی داغ بیل پڑی ۔ ۱۹۸۲ء سے یہ ایک خود مختار رجسٹرڈ ادارہ کے طور پر سرگرم عمل ہے ۔ اس کا بنیادی مقصد عصر حاضر کی علمی و فکری  سطح پر اسلام کا تعارف، مروجہ نظام فکر و عمل کا علمی و تنقیدی جائزہ اور جدید ذہنی و فکری الجھنوں کا قرآن و سنت کی روشنی میں حل پیش کرنا ہے ۔ عصری اسلوب میں اسلام کی تفہیم، اس پر عمل در آمد، ملکی دستور کے دائرہ میں اسلام کی نشر و اشاعت اور اس راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ،اس کی ترجیحات میں شامل ہے ۔
وژن :اسلام کا مدلل تعارف، اس کی عملی تعبیر و تشریح اور دور حاضر کو درپیش ذہنی  و فکری الجھنوں کے ازالے کے لیے علم و عرفان کی افزائش اور تحقیق کے عمل کا ٹھوس، معتبر اور پائدار نظام قائم کرنا ۔

مشن
•    اسلام کو عصر حاضر  کی علمی وفکری سطح پر پیش کرنا ۔
•    مروجہ باطل نظریات پر علمی تنقید اور جدید ذہنی و فکری الجھنوں کا حل قرآن وسنت کی روشنی میں پیش کرنا ۔
•    اسلام کو سمجھنے، اس پر عمل کرنے اور اس کی  دعوت پیش کرنے میں جو  دشواریاں پیش آرہی ہیں انہیں دور کرنا ۔
•    علمی وتحقیقی ذوق کا فروغ اور تحقیقی تربیت کا انتظامکرنا ۔

پس منظر
ادارہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ابتدا ء ہی سے اس کی سرپرستی معروف مفکرین ومحققین نے کی ہے ۔ اس کے پہلے صدر مولانا صدر الدین اصلاحیؒ تھے۔ انھوں نے۱۹۸۲ء تا۱۹۸۵ء  صدارت کے فرائض انجام دیے۔ ان کے بعد معروف ہندی مترجم قرآن مولانا محمد فاروق خاں ادارہ کے صدر منتخب ہوئے۔ مولانا خاں صاحب نے پندرہ سال۱۹۸۵ء سے ۲۰۰۰ءتک صدر کی حیثیت سے اس کی سرپرستی کی ۔ ۲۰۰۰ء تا۲۰۲۲ء مولانا سید جلال الدین عمریؒ نے اس کی سرپرستی فرمائی۔ آپ کےسانحۂ ارتحال کے بعد ۷؍اکتوبر۲۰۲۲ءسے ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی اس کی صدارت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ انتظامی امور کی نگرانی سکریٹری کرتاہے ۔ اس کے پہلے سکریٹری کی حیثیت سے مولانا سید جلال الدین عمری ؒ نے۱۹۸۲ء-۲۰۰۰ءتک فرائض انجام دیے ۔ ان کے صدر منتخب ہوجانے کے بعد معروف دانشور ڈاکٹر فضل الرحمٰن فریدی ؒسکریٹری کے عہدہ پر فائز  ہوئے اور انھوں نے ۲۰۰۷ء تک اس ذمہ داری کو انجام دیا ۔ ڈاکٹر فریدیؒ کے انتقال کے بعد ڈاکٹر صفدر سلطان اصلاحیؒ  کو ادار ہ کا سکریٹر ی منتخب کیا گیا ۔ انھوں نےدس برس اس ذمہ داری کو حسن وخوبی کے ساتھ انجام دیا  اور ادارے کوخوب ترقی دی۔۱۷/فروروی ۲۰۱۷ء کو ایک کار حادثہ میں ان کی شہادت کے بعد ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی  کو یہ  ذمہ داری دی گئی اور انھوں نے اس ذمہ داری کوجولائی۲۰۱۹ء تک انجام دیا۔۱۱/ جولائی ۲۰۱۹ء میں مولانا اشہد جمال ندوی  کا بحیثیت سکریٹری  انتخاب ہوا ، جو تاحال اس خدمت  کو انجام دے رہے ہیں ۔
 

شعبہ جات
 

 شعبۂ تحقیق و تصنیف
یہ ادارے کا بنیادی شعبہ ہے ۔ مولانا صدرالدین اصلاحیؒ، مولانا سید جلال الدین عمریؒ، مولانا سلطان احمد اصلاحیؒ،ڈاکٹر محمدرضی الاسلام ندوی اورمولانا محمد جرجیس کریمی جیسے مایہَ ناز اصحابِ قلم نے اس شعبہ کے تحت درجنوں قیمتی کتابیں تصنیف کی ہیں ۔ ان  کتابوں کا امتیاز یہ ہے کہ عصری اہمیت کے حامل حساس موضوعات سے قرآن و حدیث کی روشنی میں بحث کرتی ہیں اور زمانے کے سوالات کا جواب فراہم کرتی ہیں ۔ ان میں متعدد کتابیں ایسی ہیں جو اپنے موضوع پر منفردہیں اور سند کادرجہ رکھتی ہیں ۔ اس طرح یہ دورِ جدید کی علمی و فکری ضروریات کی تکمیل میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔ مختلف موضوعات پر ادارہ کے رفقاء نے اب تک آٹھ درجن سے زائد کتابیں لکھی ہیں ۔
ادارہ کے مصنفین کی بعض اہم تصانیف درج ذیل ہیں :


مولانا صدر الدین اصلاحیؒ

۱-       تلخیص تفہیم القرآن   ۵- فریضۂ اقامت دین    ۹-    مسلمان اور دعوت  اسلام اور اجتماعیت
۲-       
معرکۂ اسلام وجاہلیت
  ۶- راہ حق کے مہلک خطرے   ۱۰-    دین کا مطالعہ
۳-        اسلام ایک نظر میں۷- دین کا قرآنی تصور ۱۱-  تحریک اسلامی ہند 
۴-        اساس دین کی تعمیر   ۸-   اسلامی نظام معیشت     ۱۲-  مسلمان اور دعوت اسلام

    
 • مولانا سید جلال الدین عمریؒ  

۱- غیر مسلموں سے تعلقات اور ان کے حقوق ۷-  معروف و منکر  ۱۳-    اسلام کا عائلی نظام
۲-     اسلام انسانی حقوق کا پاسبان۸-    اسلام کی دعوت۱۴-    انسان اور اس کے مسائل
۳-         غیر اسلامی ریاست اور مسلمان۹-       عورت اسلامی معاشرے میں  
 
۱۵-        اسلام اور مشکلات حیات
۴-         کم زور اور مظلوم اسلام کے سایہ میں۱۰-        مسلمان عورت کے حقوق اور ان پر اعتراضات کا جائزہ۱۶-        اسلام میں خدمت خلق کا تصور
۵-        صحت ومرض اور اسلامی تعلیمات۱۱-        عورت اور اسلام۱۷-        حقیقات اسلامی کے فقہی مباحث
۶-        خدا اور رسول کا تصور اسلامی تعلیمات میں۱۲-        مسلمان خواتین کی ذمہ داریاں۱۸-         تجلیاتِ قرآن

•    مولانا سلطان احمد اصلاحیؒ

۱-       مشترکہ خاندانی نظام اور اسلام ۵-       اسلام اور آزادیَ فکر و عمل۹-       اسلام کا تصور مساوات
۲-       وحدتِ ادیان کا نظریہ اور اسلام۶-        اسلام ایک نجات دہندہ تحریک۱۰-       بچوں کی مزدوری اور اسلام
۳-       مذہب کا اسلامی تصور۷-       عصر حاضر کا سماجی انتشار اور اسلام کی رہنمائی۱۱-        بندھوا مزدوری اور اسلام
۴-        اسلام اور آزادیَ فکر ونظر ۸-       عصر حاضر کی نفسیاتی الجھنیں اور ان کا اسلامی حل۱۲-       پردیس کی زندگی اور اسلام

•    ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی

۱-        قرآن اور اہل کتاب :حکایت، عبرت، نصیحت۷-        اہل مذاہب کو قرآن کی دعوت
۲-        حضرت ابراہیم علیہ السلام حیات، دعوت اور عالمی اثرات ۸-        انبیاء کرام کی دعوت -موضوعات اور خصوصیات
۳-        حقائق اسلام-بعض اعتراضات کا جائزہ    ۹-        مسلمان عورت کا دائرۂ کار
۴-        کفر اور کافر قرآن کی روشنی میں۱۰-         گھریلو تشدد اور اسلام
۵-        سلام مسلمان اور سائنس ۱۱-        اسلام پر بعض اعتراضات کا جائزہ
۶-        اکیسویں صدی کے سماجی مسائل اور اسلام۱۲-        اقامت دین اور نفاذ شریعت
 

•مولانا محمد جرجیس کریمی

۱-        جرائم اور اسلام- انسداد کی تدابیر و علاج۶-        قرآن مجید اور مستشرقین – غلط فہمیوں کا جائزہ
۲-        مسلمانوں کی حقیقی تصویر ۷-        احیائے اسلام: مفہوم، مسائل اور تقاضے
۳-        اسلام کی امتیازی خصوصیات۸-        امام ابن تیمیہ: حیات وافکار
۴-        توحید اور قیام عدل۹- امامت اور اجتہاد
۵-        اتحاد امت کا مسئلہ- چند اہم گوشے۱۰- خوش گوار ازدواجی تعلقات
 

•مولانا ضمیر الحسن خاں  فلاحی   

۱-    تہذیبی جبر- مظاہر،عوامل اور تدارک
۲-    ملت اسلامیہ کے اختلافات-اسباب اور تدارک
۳-    افکار ابن تیمیہؒ

•مولانا محمد کمال اختر قاسمی

۱-    قیام امن اور اسلام
۲-     اسلامی معاشرہ کی خصوصیات
۳-    مسلمانوں کا عروج و زوال -جائزہ اور لائحہ عمل

•ڈاکٹر مجتبیٰ فاروق

۱-    مریم جمیلہ -مغربی تہذیب کی ایک بے باک ناقد
۲-    علوم اسلامی کی تدوین جدید
۳-    احیاء اسلام -رکاوٹیں اور تدارک

شعبۂ تراجم

بین الاقوامی سطح پر اسلام کے تعارف اور اسلام پر ریسرچ و تحقیق کے کام کو آگے بڑھانے کے لیے  ضرورت اس بات کی ہے کہ  اسلامیات کی اہم تصانیف کا ایک زبان سے دوسری زبان میں ترجمہ ہو، تاکہ زبان کی اجنبیت اسلامی مفکرین کے خیالات سے استفادہ کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے۔ ادارہ  اس کے لیے بھی برابر کوشاں رہتا ہے۔ ادارہ سے وابستہ اصحاب ِعلم کی متعدد کتابوں کا انگریزی، ہندی ، عربی اور دیگر زبانوں میں  ترجمہ اب تک شائع ہوچکا ہے، جن سے اسلام کو اس کے صحیح خد وخال کے ساتھ سمجھنے میں بڑی مدد ملتی ہے۔

انگریزی تراجم

 مولانا صدر الدین اصلاحیؒ Maulana SadruddinIslahi     
۱معرکۂ اسلام و جاہلیت Islamic Civilization in its Real Perspective1
۲دین کا مطالعہ How to Study Islam?2
۳راہِ حق کے مہلک خطرے Pitfalls on the path of Islamic Movement3
۴اسلام کا نظامِ معیشت The Islamic Economic Order4
۵مسلمان اور دعوت اسلام Muslims and Dawah of Islam5
۶اسلام ایک نظر میں Islam At a glance6
 مولانا سید جلال الدین عمریؒ Maulana S. JalaluddinUmri 
۷عورت اور اسلام Women and Islam7
۸مسلمان خواتین کی ذمہ داریاں Muslim Women Role and Responsibilities8
۹مسلمان عورت کے حقوق اور ان پر اعتراضات کا جائزہ The Rights to Muslim Womenz – An Appraisal9
۱۰اسلام میں خدمت خلق کا تصور Islam and Service to Mankind10
۱۱اسلام اور وحدتِ بنی آدم Islam and Unity of Mankind11
۱۲اسلام ایک دینِ دعوت Islam: The Religion of Dawah12
۱۳اسلام کے بنیادی عقائد Islam: The Universal Truth13
۱۴انسان اور اس کے مسائل Islamic Solution to Human Issues14
۱۵اسلام کی دعوت Invition to Islam15
۱۶معروف ومنکر     Maroof and Munkar
(Enjoining the good and forbidding the evil)
16
۱۷کمزور اور مظلوم اسلام کے سائے میں Of the Weak, Oppressed And Islamic Shield17
۱۸مسلمان خواتین کی ذمہ داریاں Muslim Women and Economic Enterprises18
۱۹اسلام انسانی حقوق کا پاسباں Islam and human rights19
۲۰خدا کی غلامی انسان کی معراج Submission to God Glory to Man20
۲۱قرآن کا نظام خاندان Family system in the Holy Quran    21
 
21

                ہندی تراجم

मौलाना सदरुद्दीन इस्लाही

1इस्लाम एक नज़र में2मुस्लिम पर्सनल लॉ धार्मिक और सामुदायिक दृष्टि3कुरान मजीद का परिचय

मौलाना सय्यद जलालुद्दीन उमरी

1दौलत में खुदा और बंदों का हक़2तज़किया क़ुरआन की नज़र में
3लोगों हिसाब का समय निकट आ चुका है4मुस्लिम औरतों की जिम्मेदारियां
5खुदा की गुलामी इन्सान की बुलंदी6हमारा देश किधर जा रहा है
7अल्लाह का दीन नौजवानों से किया चाहता है8क्या इस्लाम से बेहतर कोई दावत हो सकती है
9मानव सेवा इस्लाम की नज़र में10जन सेवा और इस्लाम
11कमज़ोर और मज़लूम इस्लाम के साए में12इस्लाम और मानव अधिकार
13परिवार इस्लाम की नज़र में14इन्सान और उसकी समस्याएं
15इस्लाम मानवाधिकारों का रक्षक16इस्लाम और मानव एकता

ان میں سےبعض تراجم ادارہ کی اجازت سے دوسرے اداروں نے بھی شائع کیے ہیں۔    
شعبۂ تصنیفی تربیت
یہ ادارہ کااہم  ترین شعبہ ہے ۔ اس شعبہ کے تحت مدارس اور معاصردرس گاہوں کے فارغین کو داخلہ دیا جاتا ہے ۔ یہ کورس دو سال پر مشتمل ہے، جس میں نوجوان اسکالرس کو پہلے سال قرآن، حدیث ، سیرت ،تاریخ ،اصول اور جدید افکار و نظریات پر مبنی لٹریچر کا مطالعہ کرایا جاتا ہے،  گویا کہ یہ ان کے لیے ایک Intensive course ہوتا ہے۔ساتھ ہی مضمون نویسی کی عملی مشق کرائی جاتی ہے ۔  دوسر ےسال کسی علمی موضوع پر دو  مبسوط مقالات لکھوائے جاتے ہیں۔ ادارہ میں  اسکالرس کے لیے ضروری سہولتوں سے آراستہ ہوسٹل کاانتظام ہے۔ کورس کے دوران اسکالرس کو سات ہزارروپےماہانہ اسکالرشپ دی جاتی ہے ۔ اب تک تقریباً پچاس اسکالرس اس کورس سے استفادہ کرکے مختلف علمی میدانوں میں گراں قدر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔
 اسکالر سمینار
    ادارہ سے وابستہ نوجوانوں کی تحقیقات کو بروئے کار لانے اور ان کی استعداد کو مزید پختہ کرنے کے لیے دوماہ کے وقفہ کے ساتھ اسکالر سمینار کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔ اس میں اہل علم کی موجودگی میں کسی اہم موضوع پر تحقیقی مقالات پیش کیے جاتے ہیں۔ ادارہ کے اسکالرس کے علاوہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالرس بھی شریک ہوتے ہیں۔ مقالہ کی پیش کش کے بعد شرکاء کے لیے سوالات اور مذاکرہ کا موقع بھی ہوتا ہے۔
 توسیعی خطبات
اہل علم ودانش سے استفادہ وافادہ بھی ادارہ کی ایک مستقل سرگرمی ہے ۔ ہر تین ماہ کے وقفہ سے علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے معروف اساتذہ اور ملک کےمعروف اسکالرس کو اہم موضوعات پرخطبہ پیش کرنےکی دعوت دی جاتی ہے ۔ ساتھ ہی  علی گڑھ  مسلم یونی ورسٹی کے اساتذہ واسکالرس کو مذاکرہ میں شرکت کے لیے مدعو کیا جاتا ہے۔ اس اسٹیج سے پروفیسر محمد اسلم(معروف موَرخ) ،پروفیسر اشتیاق احمد ظلی،پروفیسر عبد الرحیم قدوائی،پروفیسر محمد یٰسین مظہر صدیقیؒ،پروفیسر سید مسعود احمد،پروفیسر ظفر الاسلام اصلاحی،پروفیسر عبد العظیم اصلاحی،جناب ایچ عبد الرقیب،پروفیسر کنور محمد یوسف امین،  پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی،پروفیسر جمیل فاروقی، پروفیسرعبد الوحید،پروفیسر ولید انصاری اور پروفیسر اثمر بیگ اور جناب عبد المتین منیری بھٹکلی جیسے نامور محققین کے خطبات ہوچکےہیں ۔
   سمینار
پیچیدہ مسائل میں اجتماعی غور وفکر کے لیےسمینار اور  مذاکرہ  علمی دنیا کی مقبول روایت ہے ۔ پالیسی ساز ادارے  بالخصوص اس کا اہتمام کرتے ہیں ۔ ادارہ نے اب تک پانچ سمینار منعقد کیے ہیں۔ 
•    تہذیب وسیاست کی تعمیر میں اسلام کا کردار
ادارہ نے ’’ تہذیب وسیاست کی تعمیر میں اسلام کا کردار‘‘ کے عنوان سے ایک بین الاقوامی سمینار ۲۰۱۴ میں منعقد کیا تھا، جس میں تقریبا پچاس اسکالرس نےقیمتی مقالات پیش کیے اور ان مقالات کا دستاویزی مجموعہ شائع ہوکر مقبول ہوا۔
•    عصر حاضر میں اسلام کو درپیش چیلنجز
۱-۳  ؍  مارچ۲۰۲۰ء کو دوسرا قومی سمینار ’’عصر حاضر میں اسلام کو درپیش چیلنجز‘‘کے موضوع پرتزک واحتشام کے ساتھ منعقد ہوا ۔ امیر جماعت اسلامی ہندجناب سید سعادت اللہ حسینی نےکلیدی خطبہ پیش کیا اور حضرت مولانا سید جلال الدین عمریؒ نے  وقیع صدارتی خطبہ میں قرآن وسنت کی روشنی میں چیلنجز سے نبر د آزما ہونے کا حوصلہ دیا ۔ اس سمینار میں ملک کے تقریباً ۵۰/معروف علماء و اسکالرس نے شریک ہوئے اور موضوع کی مختلف جہات پرگراں قدر تحقیقات پیش کیں ۔ الحمد للہ یہ  مقالات بھی کتابی صورت میں شائع ہوگئے ہیں۔
•    ڈاکٹر محمد رفعت: حیات وافکار            
پروفیسر محمد رفعت کے انتقال کے بعد ان کی خدمات وافکار کا جائزہ لینے کے لیے ۳۱/جنوری ۲۰۲۱ء کو یک روزہ سمینار منعقد ہوا۔ اس میں سابق  صدر ادارہ مولاناسید جلال الدین عمریؒ نے کلیدی خطبہ پیش کیا اور محترم امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی نے صدارت فرمائی ۔ ملک کے مختلف شہروں سے نامور محققین نے اپنے مقالات پیش کیے ۔ان مقالات کا مجموعہ بھی کتابی صورت میں قارئین کے لیے دستیاب ہے۔
•    قرآن اورسائنس : قرب وبعد کے پہلو اور تعاون باہم کی راہیں
۲۹-۳۰مئی  ۲۰۲۲ء کو ’’قرآن اورسائنس : قرب وبعد کے پہلو اور تعاون باہم کی راہیں‘‘ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی سمینار منعقد ہوا ہے۔ جس میں ملک کے نامور اصحاب علم وفضل کے علاوہ  کناڈا سے ڈاکٹر جاسر عودہ، امریکہ سے پروفیسر حافظ محمد  یحییٰ شائق،  انگلینڈ  سےپروفیسر طارق منیر  اور ملیشیا سے ڈاکٹر اشاعت انصاری شریک ہوئے ۔دوروز تک علمی ماحول میں زیر بحث موضوع پر مفید گفتگو ہوئی۔ اس سمینار میں سرپرستی ورہ نمائی کے لیے سابق صدر ادارہ مولانا سید جلال الدین عمریؒ بنفس نفیس شریک ہوئے۔ افتتاحی نشست کی صدارت محترم امیر جماعت اسلامی ہند سید سعات اللہ حسینی نے فرمائی، جب کہ کلیدی خطبہ پروفیسر سید مسعود احمد نے پیش فرمایا۔ بقیہ پانچ اجلاسوں میں پروفیسراشتیاق احمد ظلی نائب صدر ادارہ، مولانا محمد طاہر مدنی،پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی،ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی اور پروفیسر ظفر الاسلام اصلاحی نےصدارت  فرمائی۔
•    مولانا سید جلال الدین عمریؒ : افکار وآثار
    مولانا سید جلال الدین عمریؒ کے انتقال پر ملال کے بعد۱۸-۱۹ستمبر۲۰۲۲ء ’’مولانا سید جلال الدین عمریؒ : افکار وآثار‘‘ کے عنوان سے دوروزہ قومی سمینار منعقد ہوا۔ اس میں افتتاحی سیشن کے علاوہ پانچ اکیڈمک سیشن ہوئے اور ۵۳/ مقالات پیش کیے گئے۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی نے فرمائی۔ امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی نے کلیدی خطبہ پیش کیا، جب کہ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی، ڈاکٹر محمد اجمل ایوب اصلاحی،مولانا اصغر امام علی مہدی، پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی اور جناب نسیم احمد خاں نے اظہار خیال فرمایا۔ اس کا مجموعہ: مولانا سید جلال الدین عمری: افکار وآثار شائع ہوچکا ہے۔
•    بین مذاہب شادیاں: پس منظر وپیش منظر
۲۵-۲۶ ستمبر ۲۰۲۳ کو اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے زیر اہتمام ادارہ کے اشتراک سے دوروزہ قومی سمینار‘‘ بین مذاہب شادیاں: پس منظر وپیش منظر’’ کے عنوان سے منعقد ہوا، جس کا مقصدحالیہ تناظر میں بین مذاہب شادیوں کے سلسلے میں آنے والی رپورٹوں کا جائزہ اور نئی نسل کو فکری یلغار سے بچانے کے لیے کی جانے والی تدابیر سے تھا۔ اس میں آل ا نڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالدسیف اللہ رحمانی نے افتتاحی اجلاس کی صدارت فرمائی ، جب کہ صدر ادارہ ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی نے افتتاحی خطاب پیش فرمایا۔ سمینار میں ۲۵ مقالات پیش کیے گئے۔
    یہ مفید سلسلہ جاری ہے، اسے سمینار کے اعلیٰ معیار پر لانے کی کوشش بھی جاری ہے۔
  لائبریری
ادارہ کی لائبریری میں کتابوں کا معتد بہ ذخیرہ موجود ہے ۔ جس سے رفقاء، اسکالرس اور بیرونی محققین مستفید ہوتے ہیں ۔ اس کی معیار بندی اور اضافی مصادر ومآخذ کی جمع وتحصیل کی کوشش جاری ہے۔ ڈیجیٹل دور میں محققین کی سہولت اور آن لائن استفادہ کے بڑھتے رجحان کے پیش نظر ڈیجیٹل لائبریری کے ذخیرہ میں اضافہ کیا جارہا ہے۔    ادارہ کے علاوہ یونیورسٹی کے اسکالرس و اساتذہ کرام بھی اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں ۔لائبریری کی کتابوں میں بحمد اللہ روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔ گزشتہ چند سالوں سے اہل علم اور مکتبات سے رابطہ کے نتیجہ میں لائبریری کو خاصی کتب موصول ہوئی ہیں۔ سابق صدر ادارہ مولانا سید جلال الدین عمریؒ اورصدر ادارہ ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی کی ذاتی لائبریری سے بھی کتابوں کا بڑا ذخیرہ موصول ہوا ہے۔
 مکتبہ تحقیق
    تحقیقی اداروں کی بنیادی ضرورت یہ ہے کہ تحقیقات ونگارشات کو عوام تک پہنچانے کے لیے اس کے پاس اپنے ذرائع ہوں۔ اس کے لیے ادارہ کے پاس اپنا اشاعتی مکتبہ تھا، جو بوجودہ بند کر دیا گیا تھا۔ ادارہ کی سرگرمیوں میں اضافہ کے بعد اس کے احیا کی بھی ضرورت محسوس ہوئی۔ چنانچہ مجلس منتظمہ نے اس کے احیا کا فیصلہ کیا۔ ۴/دسمبر۲۰۲۲ء کو صدر ادارہ ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی کے بدست بحمد اللہ اس کا دوبارہ افتتاح ہو ا۔ عوام نے مکتبہ کے احیا پرخوشی کا اظہار کیا ۔ شائقین کے لیے محققین ادارہ کی تمام تصانیف مکتبہ میں موجود ہیں۔ کتابیں بذریعہ ڈاک بھی منگوائی جا سکتی ہیں۔
  مجلہ تحقیقات اسلامی
    سہ ماہی تحقیقات اسلامی ادارہ کا علمی و فکری ترجمان ہے ۔ اس کا اجراء ۱۹۸۲ء میں ہوا ۔ مجلہ کو علمی دنیاکے اسلامی مجلات میں بڑی اہمیت حاصل ہے ۔ اس نے اہم اسلامی موضوعات پر غور وفکر اور اخلاقی مسائل میں بحث وتمحیص کے ذریعہ حل تلاش کرنے کی نئی طرح ڈالی ہے ۔ اس کے مشتملات  پر ملک ا وربیرون ملک کی یونیورسٹیوں میں ریسرچ  ہو رہی ہے ،اب تک ایم فل  اور پی ایچ ڈی کے لیے ۱۲/ تحقیقی مقالات لکھے جا چکے ہیں ۔ اسےISSN نمبر حاصل ہے ۔ عنقریب یوجی سی  کی کیر لسٹ میں شامل ہونے کی توقع ہے ۔ آغاز ہی سے مولانا سید جلال الدین عمریؒ نے ادارت کے فرائض انجام دیے ۔ آپ کی وفات کے بعد ڈاکٹر محمدرضی الاسلام ندوی  اس کے مدیر منتخب ہوے ہیں ۔اجرا کے وقت سے اس کا ہرشمارہ  پابندی وقت کے ساتھ نکل رہاہے ۔ اس کے تمام شمارے آن لائن بھی دستیاب ہیں ۔
 رابطہ تحقیقات اسلامی
ادارہ نے فیلوشپ کا ایک نیا نظام قائم کیا ہے ۔ تحقیق کا ذوق  رکھنے والےاور  تحقیقی سرگرمیوں اور ادارہ سے جڑے ہوئے افراد کو فیلو، ایسوسی ایٹ فیلو، اسسٹنٹ فیلویا ممبر بنانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ ان کو ادارے کے وژن ، مشن اورتقاضوں سے واقف کرایا جاتا ہے اور اس کے نہج پر کام کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے ۔ ہر ممبر کو ایک ممبر شپ سرٹیفیکٹ بھی دیجائے گی جس کی مدت تین سال ہے ، جس کے اختتام اور کارکردگی کی بنیاد پر اس کی تجدید بھی ہوسکے گی ۔ اس نئے نظام کے ذریعہ تحقیق کے مطلوبہ وسائل کو جمع کرنے کی کوشش کی جائے گی اور ذی استعداد افراد کی نشاندہی اور تیاری کا کام بھی انجام پائے گا ۔ ادارے کے طے  کردہ اقدامات کی تکمیل کے لیے اس نئے نظام سے وابستہ افراد سے تعاون لیا جائے گا ۔
   میڈیا سینٹر
    انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا کی بڑھتی مقبولیت کےپیش نظر، اسلام کا مدلل تعارف، ا س کی عملی تعبیر وتشریح، اسلام کے تئیں شکوک وشبہات کا ازالہ اور دورحاضر کو درپیش ذہنی وفکری الجھنوں کے تدارک کے لیےادارہ نے ۲۷/ اکتوبر۲۰۲۰ءITTI ALIGARH کے نام سے  یوٹیوب چینل  کا آغاز کیا اور فیسبک پیج کو فعال بنایا۔ یوٹیوب چینل اور فیسبک پر علماء ودانشوران کےخطابات، خطبات جمعہ وعیدین اور حالات کے تقاضوں کے مد نظر ماہرین کی فکری رہنمائی پر مشتمل مواد نشر ہوتے ہیں۔رمضان میں Ramadan series  کے نام سے درس قرآن، درس حدیث اور سوال وجواب پر مشتمل سیریز  چلائی جاتی ہیں۔ جس میں ادارہ کے محققین واسکالرس خاص طور پر حصہ لیتے ہیں۔ اسے مزید مؤثر بنانے کی  کوشش جاری ہے۔ ان دونوں ذرائع سے الحمد للہ اب تک لاکھوں افراد تک قرآن وسنت کا پیغام پہنچایا جارہا ہے۔
   مسجد
ادارہ کے کیمپس میں ایک وسیع وعریض مسجد موجود ہے ۔ یہ مسجد دیگر مساجد سے  اس اعتبار سے ممتاز ہے کہ اسے مثالی کردار کا  حامل مسجد  بنانے کی سعی کی جارہی ہے ۔ اس میں صبح وشام تذکیر بالقرآن والحدیث کا نظم ہے ۔ جمعہ وعیدین کے خطبات میں روز مرہ کے  مسائل پر رہنمائی ہوتی ہے۔ہفت روزہ اور ماہانہ اجتماعات کا بھی اہتمام ہوتا ہے ۔ خطبات وتقاریر کو ریکارڈ کرکے ادارہ کے یوٹیوب چینل وفیسبک پیج پر نشر کرنے کا اہتمام بھی ہوتا ہے۔ اس مسجد کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں خواتین کے لیے ایک گوشہ مخصوص ہے۔ منصوبہ یہ ہے کہ اسےباہمی تنازعات کے تصفیہ اورنوجوانوں کی تربیت کا مرکزبھی بنایا جائے ۔ اس بابت الحمد للہ پیش رفت ہورہی ہے ۔ مسجد میں دینی تعلیم کا بھی نظم ہے، جس میں مقامی بچوں اور بچیوں کو ناظرہ قرآن اور دینیات کی تعلیم دی جاتی ہے ۔
 

ذمہ دارانِ ادارہ:

۱-    ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی        صدر            سکریٹری شعبۂ اسلامی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، نئی دہلی
۲-    پروفیسر اشتیاق احمد ظلی        نائب صدر        سابق پروفیسر شعبۂ تاریخ، مسلم یونیور سٹی ،علی گڑھ
۳-    مولانا اشہد جمال ندوی        سکریٹری            استاذ سید حامد سینئر سکینڈری اسکول ،مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ
۴-    انجینئر آفتاب حسن مظہری         معاون سکریٹری        ایگزیکیٹیو انجینئر یوپی گورنمنٹ
۵-    جناب نسیم احمد خان             خازن            سابق صدر شعبۂ کیمیکل انجینئرنگ، مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ

مجلس منتظمہ
۱-     ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی        صدر            سکریٹری شعبۂ اسلامی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، نئی دہلی
۲-    پروفیسر اشتیاق احمد ظلی        نائب صدر        سابق پروفیسر شعبہَ تاریخ ،مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ
۳-    مولانا اشہد جمال ندوی        سکریٹری            استاذ سید حامد سینئر سکینڈری اسکول ،مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ
۴-    جناب نسیم احمد خان             خازن             سابق صدر شعبۂ کیمیکل انجینئرنگ، مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ
۵-    انجینئر سید سعادت اللہ حسینی         ممبر            امیر جماعت اسلامی ہند
۶-    جناب ٹی عارف علی            ممبر             قیم جماعت اسلامی ہند، نئی دہلی
۷-    مولانا محمد فاروق خاں ، ایم- اے    ممبر             معروف اسکالر ومترجم قرآن
۸-    پروفیسر ظفر الاسلام اصلاحی        ممبر             سابق پروفیسرشعبہ اسلامک اسٹڈیز، مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ
۹-    پروفیسر سید مسعود احمد         ممبر             سابق ڈین فیکلٹی آف لائف سائنس، مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ
۱۰-    ڈاکٹر محی الدین غازی         ممبر             سکریٹری تصنیفی اکیڈمی، جماعت اسلامی ہند
۱۱-     پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی        ممبر            سابق ڈین فیکلٹی آف سنی تھیولوجی، مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ

گذارش: ادارہ کی خاموش خدمات کا اجمالی تعارف ہے ۔ ادارہ کے منصوبے اور عزائم بہت بلند ہیں۔ مگر وسائل کی تنگ دامنی بسا اوقات پیش رفت میں رکاوٹ بن جاتی ہے۔ جن لوگوں کے دلوں میں ایسے دیرپا اور دور رس اثرات مرتب کرنے والی خدمات کی قدر ہے، ایسے ہی لوگوں کے فراخ دلانہ تعاون سے ادارہ کے اخراجات پورے ہوتے ہیں۔ اس کا سالانہ بجٹ ایک کروڑ کے قریب ہے۔ تعمیری وترقیاتی منصوبوں کا تخمینی بجٹ اس کے علاوہ ہے۔ دونوں طرح کے اخراجات کا چارٹ ذیل میں درج ہے۔ مودبانہ التماس ہے کہ ان علمی وفکری کاموں کی سرپرستی قبول فرمائیں اور مندرج مدات میں سے کسی ایک کی جزوی یا کلی ادائیگی کا بار قبول کرلیں یا کسی دوست کو توجہ دلادیں تو یہ دین کی عظیم خدمت ہوگی اور ادارہ کا بڑا تعاون ہوگا۔ ان شاء اللہ یہ گراں قدر تعاون ہمیشہ صدقہ جاریہ کے طور پر آپ کے لیے موجب اجر وثواب بنے گا۔

  • تعاون کی صورتیں

مستقل اخراجات                                                 تعمیری وترقیاتی منصوبہ 

Account Details:
IDARA-E-TAHQEEQ-O-TASNEEF-E-ISLAMICentral Bank of India, 
Dodhpur Branch, Aligarh. 
A/c. No. 1214740843
IFSC: CBIN 0281291, MICR 202016004.
IDARA E TAHQEEQ O TASNEEF E ISLAMI
HDFC BANK LTD
DHAURRA MAFI BRANCH, ALIGARH  
A/c. No. 50100606368281
IFSC: HDFC0003764, MICR 202240006

   رابطے کا پتہ

ادارہ تحقیق و تصنیف اسلامی

نبی نگر، پوسٹ بکس نمبر ۳۹، علی گڑھ ۲۰۲۰۰۲-یوپی- انڈیا
موبائل نمبر : 9897746586